Post by Mohammed IbRaHim on Jan 23, 2014 20:58:44 GMT 5.5
اہلِ حدیث کے مولانا محمد جونا گڑھی کی "فقہ ائمہ اربعہ" پر تفسیر ابن کثیر کے ترجمہ میں خیانت کا ثبوت
خود کو موحد، محمدی ، سلفی یا اہلِ حدیث "کہلانے" والے غیرمقلدین کے مولانا محمد جونا گڑھی کی قرآن مجید کی مشھور "تفسیر ابن_کثیر" کے ترجمہ میں ائمہِ اربعہ (چار مشہور فقہ کے اماموں) کے فہم و تشریحات کی پیروی پر سلفِ صالحین کے عقیدہ و نظریہ کو چھپانے بلکہ مٹانے کی ایک علمی خیانت کا واضح ثبوت
كالأئمة الأربعة : یعنی جیسے آئمہ اربعہ؛ جملہ کا حصہ ہی ہٹادیا
:اصل عربی عبارت
والغرض أنك تطلب تفسير القرآن منه فإن لم تجده فمن السنة ، كما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لمعاذ حين بعثه إلى اليمن بم تحكم ؟ قال بكتاب الله قال : فإن لم تجد ؟ قال بسنة رسول الله قال فإن لم تجد قال أجتهد برأيي . قال فضرب رسول الله صلى الله عليه وسلم في صدره ، وقال الحمد لله الذي وفق رسول رسول الله لما يرضى رسول الله وهذا الحديث في المساند والسنن بإسناد جيد كما هو مقرر في موضعه
وحينئذ إذا لم نجد التفسير في القرآن ولا في السنة رجعنا في ذلك إلى أقوال الصحابة فإنهم أدرى بذلك لما شاهدوا من القرائن والأحوال التي اختصوا بها ولما لهم من الفهم التام والعلم الصحيح والعمل الصالح لا سيما علماؤهم وكبراؤهم كالأئمة الأربعة والخلفاء الراشدين والأئمة المهديين وعبد الله بن مسعود رضي الله عنه .
[تفسير القرآن العظيم » مقدمة ابن كثير]
-::::SAWAL:::-
جہالت کى بھى ايک حد ہوتى ہے روس اللہ ۖ کے دور ميں يا صحابہ کرام کے دور ميں يہ چار امام کا تصور کہا تھا ؟ چلةو اگر مان بھى ليں کہ ان سے مراد 4 خلفاء ہيں تو پھر اس روايت کے بعد دوسرے کن مقامات پر خلفاء کو امام کے تام سے ياد کيا گيا ہے ؟
-::::JAWAB::::-
یہ سلف صالحین کا نظریۂ امام ابن کثیر رح نے واضح کیا، جو آپ کو ہضم نہیں ہوتا، صرف اس لیے کہ آپ کی ناقص نظر و سمجھ، سلف صالحین کا علم و نظریہ کو قرآن و سنّت کے خلاف سمجھتی اور چھپانے کی شیطانی خیانت کو علمی خدمت و تحقیق سمجھتی ہے، اگر وہ امام نیک اور حق پر تھے تو ان کی پیروی کرنے والی غیر عالم عوام بھی ان کے راستہ پر ہونے کے سبب حق پر کیوں نہیں؟
-::::SAWAL:::-
محترم آپ نے بھى جہالت کى انتہاء کردى اصل عبارت يہ ہے
والسنة أيضا تنزل عليه بالوحي كما ينزل القرآن، لا أنها تتلى كما يتلى، وقد استدل الإمام الشافعي وغيره من الأئمة على ذلك بأدلة كثيرة ليس هذا موضع ذلك.
والغرض أنك تطلب تفسير القرآن منه، فإن لم تجده فمن السنة، كما قال رسول الله لمعاذ حين بعثه إلى اليمن: «بم تحكم؟ » قال: بكتاب الله. قال: «فإن لم تجد؟ » قال: بسنة رسول الله. قال: «فإن لم تجد؟ » قال: أجتهد رأيي. قال: فضرب رسول الله في صدره وقال: «الحمد لله الذي وفق رسولَ رَسُولِ الله لما يرضى رسولَ الله»، وهذا الحديث في المساند والسنن بإسناد جيد.
اور يہ ليں لنک ان مفتى صاحب پر بھى فتوى صادر کرديں
-::::JAWAB::::-
آپ نے بلاوجہ جہالت کا الزام لگایا ہے، کیونکہ آپکی عربی عبارت میں میرے مضمون کی کسی بات کا رد ثابت نہیں ہوتا، کیونکہ آپ نے جو عربی عبارت پیش کی ہے وہ صرف پہلے کی ٤/٥ لائنز ہیں، جس سے پبلک کو دھوکہ دینے کو صرف عربی میں کاپی کر کے یہاں لکھا اور اسے اصل عبارت کہہ کر اپنی ہی جہالت یا جھوٹی منافقت کو چھپانے کی بھونڈی و بیکار کوشش کردی. اسی سےتو آپ کی جماعت عوام پر اثر انداز ہونے کو ((صرف قرآن و حدیث)) کی دعوت و دعوا کو ((علمی تحقیق)) کا نام رکھتی ہے ورنہ علماء خوب جانتے ہیں آپ کے مکر و فریب کو. اور جو بات اور عربی عبارت کے جس کلمہ کا ترجمہ چھپاکر قرآن و سنّت کی دعوت و دعوا پر عوام کو عقیدہ سلف سے گمراہ کرتے یہودی کی کتمان حق والی روش اختیار کی گئی ہے، تاکہ امت کو اصحاب_نبی صلی الله علیہ وسلم سے قرآن و سنّت سے ماخود اصول_دین اور دین کی فقہ [قرآن : ٩/١٢٢] سیکھتے ان کی پیروی کرنے والے پیروکار، جو اسی پیروی سے الله کی رضا و جنت کی بشارت [قرآن : ٩/١٠٠] حاصل کرتے چلے آرہے ہیں، انھیں غیر معصوم کہہ کر ان پیروکاروں کے سلسلے (سند) کے سوا صرف چند کتابوں کو پڑھکر اپنی کم علمی و نا سمجھی کو قرآن و حدیث کے نام پر معصومانہ تحقیق کا تصور چند دنوی پڑھے لکھے غیر عالم عوام میں ڈالنے کی بھونڈی و بیکار کوشش کو الله تعالیٰ ظاہر کرنے والا ہے