Post by Mohammed Aarif Waghoo on Dec 23, 2014 11:19:55 GMT 5.5
Mawlid Shareef & Aqeedah Of Salaf
Although there is no need further more on this topic as we are given our research study on Mawlid which is Main Post on Main page from 2 years now. And not a single salafi or deobandi dares to reject all that work. But Islam is because a continuous way of learning in life so i am presenting Imam Ibn Hajar Makki al-Shafie (rta)’s Words for every #Salafi in the World. Rest we leave it on your own faith.
Book: Naimatul Kubra alal Alameen
URDU TRANSLATION OF SOME PAGES
ترجمہ؛
حبیب کبریا علیہ التحیہ والثناء گناہگاروں کا وسیلہ ہیں، جن کے بارے میں خالق برحق نے ہماری ہدایت کے لیئے صاف کھول کر بیان فرمایا تاکہ ہمیں معلوم ہوجائے کہ ہم حضور کے دامنِ رحمت میں کیونکر پناہ و قرار حاصل کریں اور پھر اس طریقہ کو اپنائیں،
آیت سورۃ النساء۔
ترجمہ: اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں اور رسول ان کی شفارش فرمائیں تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔
اے خطاکاروں کی آنکھوں کی ٹھنڈک۔ اے اللہ کے حبیب ! آپ ہی وہ ہستئ مقدس ہیں جنہوں نے حق تعالیٰ سے اس شان سے ملاقات کی کہ قاب قوسین ۔۔۔۔۔۔ اس جلوے اور اس محبوب میں دو ہاتھ کا فاصلہ رہا۔
نوٹ؛ یہاں پر غور کریں کہ امام ابن حجر مکی رحمتہ اللہ علیہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (یا) کہہ کر پکار رہے ہیں۔ اگر دیوبندی وہابی دھرم کی بنیاد اور عقیدہ رکھا جائے تو پھر سلف الصالحین کو بھی بدعتی اور مشرک کہنا پڑے گا۔ کیا کوئی مسلمان ہے جو ایسا کفر کرے؟
آگے تحریر ہے (سکین دیکھیں)۔ صلو علیہ وسلمو تسلیما۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: حضور سرور دوجہاں پر درود وسلام پڑھو۔ حتی تنالو۔۔۔۔۔۔ بار بار سلام ۔ یہاں تک کہ تم جنت نعیم کو حاصل کرلو۔
مزید اشعار کا اردو ترجمہ؛
اے وہ امت جسے اپنے نبی محترم کی بدولت فضیلت ملی ہے۔ حضور پر پہلی دفعہ صلوٰۃ وسلام پڑھو
امت محمدیہ کو جنت میں پھلوں کے گچھے ملیں گے۔ اس لیئے حضور پر دوسری بار درود وسلام پڑھو
امت محمدیہ علوم نبوت کی وارث ہے۔ لہٰذا حضور پر تیسری دفعہ درود و سلام پڑھو
اللہ تعالیٰ نے حضور پر لگاتار صلوٰۃ پڑھنا ہمارے لیئے ہی شروع کرایا ہے اس لیئے حضور پر چوتھی بار صلوٰۃ و سلام پڑھو۔
اسی طرح دس بار مختلف انداز سے سیدی ابن حجر مکی نے درود پڑھایا ہے اپنی اس کتاب میں ۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ درود وسلام کے لیئے کوئی وقت بھی خاص نہیں نہ ہی کسی وقت کی قید ہے۔ اور ہم اہلسنت وجماعت سنی جب درود وسلام کی محفلیں سجاتے ہیں تو ہم اصلی اسلاف کی پیروی کررہے ہوتے ہیں اور جن کو یہ بدعت لگتی ہے وہ اپنے دماغوں کا علاج کسی اچھے مولانا سے کروائیں۔
———————–
صفحہ 7 ۔ فصل فی بیان فضل مولد النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام۔
ترجمہ:
نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی فضیلت
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ؛ جس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھنے پر ایک درہم بھی خرچ کیا، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلا شریف کی تعظیم کی، اس نے گویا اسلام کو زندہ کردیا۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھنے پر ایک درہم بھی خرچ کیا ، گویا وہ غزوہ بدروحنین میں حاضر ہوا۔
حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کی اور میلاد خوانی کا سبب بنا ، وہ دنیا سے ایمان کی دولت لے کر جائے گا اور جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوگا۔
صفحہ 8 /9
حضرت حسن بصری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ مجھے یہ بات پسند ہے کہ کاش میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور میں اسے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف پڑھنے پر خرچ کردوں۔
حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی محفل میں حاضر ہوا اور اس کی تعظیم و تکریم کی تو وہ ایمان کے ساتھ کامیاب ہوگا۔
حضرت معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی میلاد شریف کے کھانے کا اہتمام کیا، اعزہ واحباب کو جمع کیا ، چراغان کیا، نئے کپڑے پہنے، خوشبو سلگائی اور عطر لگایا اور یہ سب اہتمام حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کے لیئے کیا ، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن انبیاء کے پہلے گروہ کے ساتھ اٹھائے گا۔ اور وہ اعلیٰ علیین میں جگہ پائے گا۔
وحید العصر، فرید الدہر حضرت امام فخرالدین رازی رحمتہ اللہ علیہ فرماتےہیں؛ جس شخص نے بھی نمک گیہوں یا کھانے کی ایسی ہی کسی اور چیز پر حضور کا میلاد شریف پڑھا تو اس میں اور ہر اس شئے میں برکت ہوگی۔ جو اس کھانے میں ملادی جائے۔ اور یہ کھانا اس وقت تک مضطرب و بے قرار رہے گا ۔ جب تک کہ اللہ تعالیٰ اس کے کھانے والے کو بخش نہیں دے گا۔ اور اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پانی پر ہی پڑھا جائے۔ تو جو شخص اُس پانی کو پیئے گا ، اس کے قلب میں ہزار نور اور رحمتیں بھر جائیں گی او رہزار کینے اور بیماریاں نکل جائیں گی۔ جس دن دل بھی مرجائیں گے ، اس کا دل نہیں مرے گا اور جس شخص نے حضور کا میلاد شریف سونے چاندی کے سکوں پر اور درہم ودینار پر پڑھا اور پھر ان میں دوسرے دینار ملا دیئے تو ان پر بھی برکت واقع ہوجائے گی ۔ محفل میلاد منانے والا کبھی محتاج نہ ہوگا۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے کبھی تہی دست نہیں ہوگا۔
————
نوٹ؛؛؛؛؛؛ صفحہ نو تک تو آپ نے پڑھا کہ صحابہ و سلف الصالحین کا میلاد کے بارے میں کیا خیال ہے۔ اور وسیلے کے بارے میں کیا نظریہ تھا۔ نیز نبی علیہ السلام کے اسم مبارک یعنی میلاد منانے کی برکت ملاحظہ کریں کہ بے جان چیزیں جیسے کہ روٹی نمک گیہوں وغیرہ اور پانی تک برکت والے ہوجاتے ہیں تو عقل کے اندھے منکرو کو یہ نظر نہیں آتا۔ کیا انسان پر اللہ کی تجلیات کا ظہور نہیں ہوگا؟ یہاں سے آگے اب اگلے صفحات یعنی 10 اور پر امام شافعی سے یعنی سلف الصالح سے عمل لکھا جارہا ہے جو کہ امام ابن حجر مکی الشافعی رحمتہ اللہ علیہ لکھ رہے ہیں ملاحظہ ہو؛
———–
ترجمہ؛
حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے اپنے دوست احباب ومحفل میلاد کے لیئے جمع کیا۔ کھانے کا اہتمام کیا ۔ مکان کو خالی کیا، اور احسان واکرام کیا، خیرات وعطیات تقسیم کیئے اور میلاد خوانی کرائی۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو صدیقین ، شہدا،اور صالحین کے ساتھ اٹھائے گا اور وہ جنتِ نعیم میں داخل ہوگا۔
نوٹ؛ کاش مفتی نعیم اینڈ پارٹی کو اس کی سمجھ آجائے۔
آگے اسی صفحہ 10 پر امام ابن حجر فرماتےہیں کہ ؛
حضرت شیخ سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے کسی ایسی جگہ کا قصد کیا، جہاں محفل میلاد پڑھا جاتا ہے، تو اس نے گویا جنت کے باغوں میں سے ایک باغ کا قصد کیا۔کیونکہ اس نے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہی میں اس جگہ کا عزم کیا ہے۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے۔
جس نے مجھ سے محبت کی ، جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ (الحدیث)۔
سلطان العارفین امام جلال الدین سیوطی رحمتہ اللہ علیہ اپنی کتاب الوسائل فی شرح الشمائل میں فرماتے ہیں؛ کوئی گھر ، مسجد یا محلہ ایسا نہیں جس میں نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھا جاتا ہو،مگر یہ کہ فرشتے اس گھر، مسجد یا محلہ کو گھیر لیتے ہیں اور اس اہل خانہ پر نزول رحمت کی دعا کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنی رحمت ورضوان اُن کے شامل حال کردیتا ہے۔ اور فرشتوں کے سردار جن کے گلے میں نوری طوق پڑے ہیں یعنی جبرائیل امین، میکائیل ، اسرافیل، اور عزائیل علیہم السلام بھی میلاد شریف کرانے والے پر رحمت کی دعا کرتے ہیں، نیز فرماتے ہیں کہ جس گھر میں مسلمان میلاد شریف پڑھتا ہے ۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس گھر والوں سے قحط ووبا، آتش زنی وغرقابی، آفات وبلیات، بغض و حسد، نگاہِ شر اور چوروں کے خطرے کو دور کردیتا ہے اور جب وہ مرجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر منکر نکیر کے جواب کو آسان کردیتا ہے اور وہ قادر مطلق اور مالک حقیقی کے ہاں مقامِ صدق میں ہوتا ہے۔
جو حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کرتا ہےاس کے لیئے اتنا ہی بیان کافی ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم نہیں کرتا ، اگر حضور کی مدح ومنقبت میں تمام دنیا بھر دی جائے ، تو بھی اس کے دل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پیدا نہیں ہوگی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ سب کو ان لوگوں میں سے بنائے جو حضور کی تعظیم کرتے ہیں اور جو حضور کی قدرومنزلت کو جانتے ہین اور ہم سب کو حضور کے خاص الخاص محبین اور متبعین سے بنائے۔ آمین یا رب العالمین! وصلی اللہ علیٰ سیدنا محمد وعلیٰ آلہ وصحبہ اجمعین الی یوم الدین۔
نوٹ؛ (وہ قادر مطلق اور مالک حقیقی کے ہاں مقام صدق میں ہوتا ہے ) اصل متن میں یہ آیت قرآنی درج ہے؛ فی مقعد صدق عند لیک مقتدرہ۔
اور پھر اس سے آگے دوبارہ امام ابن حجر مکی رحمتہ اللہ علیہ نے نبی دوجہاں کی مدح میں اشعار کہے ہیں اور استمداد یعنی مدد مانگی ہے وسیلہ بنایا ہے۔ اس میں لفظ (یا) کو واضح طور پر پڑھا جاسکتا ہے۔ یہ تھا ہمارے اسلاف کا عقیدہ ۔ جسکو آج دیوبندی وہابی کفر شرک اور بدعت بکتے ہیں۔ فیصلہ مسلمانوں کے اپنے ضمیر پر چھوڑا جارہاہے۔
ضرب حق
Although there is no need further more on this topic as we are given our research study on Mawlid which is Main Post on Main page from 2 years now. And not a single salafi or deobandi dares to reject all that work. But Islam is because a continuous way of learning in life so i am presenting Imam Ibn Hajar Makki al-Shafie (rta)’s Words for every #Salafi in the World. Rest we leave it on your own faith.
Book: Naimatul Kubra alal Alameen
URDU TRANSLATION OF SOME PAGES
ترجمہ؛
حبیب کبریا علیہ التحیہ والثناء گناہگاروں کا وسیلہ ہیں، جن کے بارے میں خالق برحق نے ہماری ہدایت کے لیئے صاف کھول کر بیان فرمایا تاکہ ہمیں معلوم ہوجائے کہ ہم حضور کے دامنِ رحمت میں کیونکر پناہ و قرار حاصل کریں اور پھر اس طریقہ کو اپنائیں،
آیت سورۃ النساء۔
ترجمہ: اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں اور رسول ان کی شفارش فرمائیں تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔
اے خطاکاروں کی آنکھوں کی ٹھنڈک۔ اے اللہ کے حبیب ! آپ ہی وہ ہستئ مقدس ہیں جنہوں نے حق تعالیٰ سے اس شان سے ملاقات کی کہ قاب قوسین ۔۔۔۔۔۔ اس جلوے اور اس محبوب میں دو ہاتھ کا فاصلہ رہا۔
نوٹ؛ یہاں پر غور کریں کہ امام ابن حجر مکی رحمتہ اللہ علیہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (یا) کہہ کر پکار رہے ہیں۔ اگر دیوبندی وہابی دھرم کی بنیاد اور عقیدہ رکھا جائے تو پھر سلف الصالحین کو بھی بدعتی اور مشرک کہنا پڑے گا۔ کیا کوئی مسلمان ہے جو ایسا کفر کرے؟
آگے تحریر ہے (سکین دیکھیں)۔ صلو علیہ وسلمو تسلیما۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: حضور سرور دوجہاں پر درود وسلام پڑھو۔ حتی تنالو۔۔۔۔۔۔ بار بار سلام ۔ یہاں تک کہ تم جنت نعیم کو حاصل کرلو۔
مزید اشعار کا اردو ترجمہ؛
اے وہ امت جسے اپنے نبی محترم کی بدولت فضیلت ملی ہے۔ حضور پر پہلی دفعہ صلوٰۃ وسلام پڑھو
امت محمدیہ کو جنت میں پھلوں کے گچھے ملیں گے۔ اس لیئے حضور پر دوسری بار درود وسلام پڑھو
امت محمدیہ علوم نبوت کی وارث ہے۔ لہٰذا حضور پر تیسری دفعہ درود و سلام پڑھو
اللہ تعالیٰ نے حضور پر لگاتار صلوٰۃ پڑھنا ہمارے لیئے ہی شروع کرایا ہے اس لیئے حضور پر چوتھی بار صلوٰۃ و سلام پڑھو۔
اسی طرح دس بار مختلف انداز سے سیدی ابن حجر مکی نے درود پڑھایا ہے اپنی اس کتاب میں ۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ درود وسلام کے لیئے کوئی وقت بھی خاص نہیں نہ ہی کسی وقت کی قید ہے۔ اور ہم اہلسنت وجماعت سنی جب درود وسلام کی محفلیں سجاتے ہیں تو ہم اصلی اسلاف کی پیروی کررہے ہوتے ہیں اور جن کو یہ بدعت لگتی ہے وہ اپنے دماغوں کا علاج کسی اچھے مولانا سے کروائیں۔
———————–
صفحہ 7 ۔ فصل فی بیان فضل مولد النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام۔
ترجمہ:
نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی فضیلت
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ؛ جس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھنے پر ایک درہم بھی خرچ کیا، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلا شریف کی تعظیم کی، اس نے گویا اسلام کو زندہ کردیا۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھنے پر ایک درہم بھی خرچ کیا ، گویا وہ غزوہ بدروحنین میں حاضر ہوا۔
حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کی اور میلاد خوانی کا سبب بنا ، وہ دنیا سے ایمان کی دولت لے کر جائے گا اور جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوگا۔
صفحہ 8 /9
حضرت حسن بصری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ مجھے یہ بات پسند ہے کہ کاش میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور میں اسے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف پڑھنے پر خرچ کردوں۔
حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی محفل میں حاضر ہوا اور اس کی تعظیم و تکریم کی تو وہ ایمان کے ساتھ کامیاب ہوگا۔
حضرت معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی میلاد شریف کے کھانے کا اہتمام کیا، اعزہ واحباب کو جمع کیا ، چراغان کیا، نئے کپڑے پہنے، خوشبو سلگائی اور عطر لگایا اور یہ سب اہتمام حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کے لیئے کیا ، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن انبیاء کے پہلے گروہ کے ساتھ اٹھائے گا۔ اور وہ اعلیٰ علیین میں جگہ پائے گا۔
وحید العصر، فرید الدہر حضرت امام فخرالدین رازی رحمتہ اللہ علیہ فرماتےہیں؛ جس شخص نے بھی نمک گیہوں یا کھانے کی ایسی ہی کسی اور چیز پر حضور کا میلاد شریف پڑھا تو اس میں اور ہر اس شئے میں برکت ہوگی۔ جو اس کھانے میں ملادی جائے۔ اور یہ کھانا اس وقت تک مضطرب و بے قرار رہے گا ۔ جب تک کہ اللہ تعالیٰ اس کے کھانے والے کو بخش نہیں دے گا۔ اور اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پانی پر ہی پڑھا جائے۔ تو جو شخص اُس پانی کو پیئے گا ، اس کے قلب میں ہزار نور اور رحمتیں بھر جائیں گی او رہزار کینے اور بیماریاں نکل جائیں گی۔ جس دن دل بھی مرجائیں گے ، اس کا دل نہیں مرے گا اور جس شخص نے حضور کا میلاد شریف سونے چاندی کے سکوں پر اور درہم ودینار پر پڑھا اور پھر ان میں دوسرے دینار ملا دیئے تو ان پر بھی برکت واقع ہوجائے گی ۔ محفل میلاد منانے والا کبھی محتاج نہ ہوگا۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے کبھی تہی دست نہیں ہوگا۔
————
نوٹ؛؛؛؛؛؛ صفحہ نو تک تو آپ نے پڑھا کہ صحابہ و سلف الصالحین کا میلاد کے بارے میں کیا خیال ہے۔ اور وسیلے کے بارے میں کیا نظریہ تھا۔ نیز نبی علیہ السلام کے اسم مبارک یعنی میلاد منانے کی برکت ملاحظہ کریں کہ بے جان چیزیں جیسے کہ روٹی نمک گیہوں وغیرہ اور پانی تک برکت والے ہوجاتے ہیں تو عقل کے اندھے منکرو کو یہ نظر نہیں آتا۔ کیا انسان پر اللہ کی تجلیات کا ظہور نہیں ہوگا؟ یہاں سے آگے اب اگلے صفحات یعنی 10 اور پر امام شافعی سے یعنی سلف الصالح سے عمل لکھا جارہا ہے جو کہ امام ابن حجر مکی الشافعی رحمتہ اللہ علیہ لکھ رہے ہیں ملاحظہ ہو؛
———–
ترجمہ؛
حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے اپنے دوست احباب ومحفل میلاد کے لیئے جمع کیا۔ کھانے کا اہتمام کیا ۔ مکان کو خالی کیا، اور احسان واکرام کیا، خیرات وعطیات تقسیم کیئے اور میلاد خوانی کرائی۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو صدیقین ، شہدا،اور صالحین کے ساتھ اٹھائے گا اور وہ جنتِ نعیم میں داخل ہوگا۔
نوٹ؛ کاش مفتی نعیم اینڈ پارٹی کو اس کی سمجھ آجائے۔
آگے اسی صفحہ 10 پر امام ابن حجر فرماتےہیں کہ ؛
حضرت شیخ سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں؛ جس نے کسی ایسی جگہ کا قصد کیا، جہاں محفل میلاد پڑھا جاتا ہے، تو اس نے گویا جنت کے باغوں میں سے ایک باغ کا قصد کیا۔کیونکہ اس نے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہی میں اس جگہ کا عزم کیا ہے۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے۔
جس نے مجھ سے محبت کی ، جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ (الحدیث)۔
سلطان العارفین امام جلال الدین سیوطی رحمتہ اللہ علیہ اپنی کتاب الوسائل فی شرح الشمائل میں فرماتے ہیں؛ کوئی گھر ، مسجد یا محلہ ایسا نہیں جس میں نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد شریف پڑھا جاتا ہو،مگر یہ کہ فرشتے اس گھر، مسجد یا محلہ کو گھیر لیتے ہیں اور اس اہل خانہ پر نزول رحمت کی دعا کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنی رحمت ورضوان اُن کے شامل حال کردیتا ہے۔ اور فرشتوں کے سردار جن کے گلے میں نوری طوق پڑے ہیں یعنی جبرائیل امین، میکائیل ، اسرافیل، اور عزائیل علیہم السلام بھی میلاد شریف کرانے والے پر رحمت کی دعا کرتے ہیں، نیز فرماتے ہیں کہ جس گھر میں مسلمان میلاد شریف پڑھتا ہے ۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس گھر والوں سے قحط ووبا، آتش زنی وغرقابی، آفات وبلیات، بغض و حسد، نگاہِ شر اور چوروں کے خطرے کو دور کردیتا ہے اور جب وہ مرجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر منکر نکیر کے جواب کو آسان کردیتا ہے اور وہ قادر مطلق اور مالک حقیقی کے ہاں مقامِ صدق میں ہوتا ہے۔
جو حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم کرتا ہےاس کے لیئے اتنا ہی بیان کافی ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد شریف کی تعظیم نہیں کرتا ، اگر حضور کی مدح ومنقبت میں تمام دنیا بھر دی جائے ، تو بھی اس کے دل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پیدا نہیں ہوگی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ سب کو ان لوگوں میں سے بنائے جو حضور کی تعظیم کرتے ہیں اور جو حضور کی قدرومنزلت کو جانتے ہین اور ہم سب کو حضور کے خاص الخاص محبین اور متبعین سے بنائے۔ آمین یا رب العالمین! وصلی اللہ علیٰ سیدنا محمد وعلیٰ آلہ وصحبہ اجمعین الی یوم الدین۔
نوٹ؛ (وہ قادر مطلق اور مالک حقیقی کے ہاں مقام صدق میں ہوتا ہے ) اصل متن میں یہ آیت قرآنی درج ہے؛ فی مقعد صدق عند لیک مقتدرہ۔
اور پھر اس سے آگے دوبارہ امام ابن حجر مکی رحمتہ اللہ علیہ نے نبی دوجہاں کی مدح میں اشعار کہے ہیں اور استمداد یعنی مدد مانگی ہے وسیلہ بنایا ہے۔ اس میں لفظ (یا) کو واضح طور پر پڑھا جاسکتا ہے۔ یہ تھا ہمارے اسلاف کا عقیدہ ۔ جسکو آج دیوبندی وہابی کفر شرک اور بدعت بکتے ہیں۔ فیصلہ مسلمانوں کے اپنے ضمیر پر چھوڑا جارہاہے۔
ضرب حق