Post by Mohammed Aarif Waghoo on Nov 10, 2015 9:47:46 GMT 5.5
یزید پلید کے بعض کافرانہ عقائد و نظریات
…………………….
یزید پلید کے کفریہ عقائد بیان کرتے ہوئے آئمہ کرام لکھتے ہیں کہ یزید پلید کہا کرتاتھا:
لیت اشیاخی ببدر شھداء
جزع الخزرج من وقع الاسل
ترجمہ: کاش میرے بدروالے وہ برزگ جنہوں نے تیر کھاکر بنی خزرج کی فزع وجزع اور اضطراب کو دیکھا ہے آج موجود ہوتے۔
قد قتلنا القوم من ساداتکم
وعدلنا میل بدر فاعتدل
ترجمہ: اور دیکھتے کہ ہم نے تمہارے سرداروں میں سے بڑے سردار( امام حسین) کو قتل کرکے بدر والی کجی کو سیدھا کردیا۔
فاھلوا واستھلوا فرحا
ثم قالوا یا یزید لا تشل
ترجمہ: اس وقت خوشی کے مارے ضرور بآوازبلند پکار کر کہتے کہ اے یزید تیرے ہاتھ شل نہ ہوں
لست من خندف ان لم انتقم
من بنی احمد ما کان فعل
ترجمہ: میں اولاد خندف سے نہیں ہوں اگر اولاد احمد سے ان کے کئے ہوئے کا بدلہ نہ لوں
تفسیر روح المعانی : علامہ آلوسی جلد 29 ص 72
لعبت بنو ھاشم بالملک فلا
خبر یجاء ولا وحی نزل
ترجمہ: بنی ہاشم نے ملک گیری کےلیے ایک ڈھونک رچایا تھا ورنہ کوئی خبر آسمانی آئی تھی اور نہ کوئی وحی نازل ہوتی تھی۔
تفسیر روح المعانی : علامہ آلوسی جلد 29 ص 72
یہ ہیں یزید پلید کےکفری عقائد و نظریات جو دین اسلام اور اس کے حقائق کا انکار کرنے کے ساتھ اپنے نجس و ناپاک خیال کا اظہار کرتا ہے کہ میں نے بدر والوں کا اولاد رسول ﷺ سے بدلہ لیا ہے۔
علامہ آلوسی اپنا فیصلہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
کہ یہ خبیث یزید تو رسالت مقدسہ نبی ﷺ کا بھی قائل تھا یعنی یہ ہے دین اسلام سے کھلم کھلا خارج ہونا یزید کا اور اس کا یہ قول کہ وہ اللہ تعالی کی طرف اور نہ ہی اس کے دین کی طرف اور نہ ہی اس کی کتاب طرف اور نہ ہی اس کے رسول کی طرف اور نہ ہی اللہ پر اور جو کچھ اس کی طرف سے آیا ہے رجوع نہیں کرے گا۔
(تذکرہ خواص الامہ صفحہ 148 ،صواعق المحرقہ صفحہ 223 ،طبری صفحہ 72)
یزید علانیہ شراب کے دور چلاتا تھا اور عیش وعشرت کرتا تھا جب اس کو روکا جاتا تو کہا کرتا تھاکوئی بات نہیں:
فان حرمت یوما علی دین احمد
فخذ علی دین مسیح بن مریم
ترجمہ: اگر دین احمد میں شراب نوشی حرام ہے تو پھر مسیح بن مریم (علیہ السلام) کے دین پر پی لو۔
ما قال ربک ویل للذی شربوا
بل قال ربک ویل للمصلین
ترجمہ: خدا نے شراب خوروں کے بارے میں ویل اللشاربین نہیں کہا ۔ لہذا نماز گزاروں کے متعلق ویل اللمصلین موجود ہے۔ یعنی ہلاک ہوجائے شرابی نہیں کہا بلکہ ہلاک ہوجائے نمازی کہا ہے۔
(بحوالہ تفسیرمظہری جلد2 صفحہ 912 ، ابن اثیرکامل جلد 2 صفحہ 36)
العیاذ باللہ ۔ خداورسول اور قرآن کا کیسا کھلا تمسخر کیا گیا ہے اور آیات خداوندی کو کس طرح اپنی شراب نوشی بنانے کی کوشش کی ۔
یزید اپنی اولاد کی ماؤں سے بیٹیوں سے اور بہنوں سے نکاح کرتا تھا اور نماز ترک کرتا تھا۔
(بحوالہ تاریخ الخلفاء صفحہ 702)
یزید کی عیش و عشرت اور عادات واطوار کا یہ حال تھا :
وکان یزید صاحب طرب وجوارح وکلاب و قردود نھمودومنا علی اشراب ۔
یزید بڑا عیش و عشرت پسند ، شکاری ، جانوروں ، کتوں، بندروں اور چیتوں کا دلدادہ تھا اور ہروقت اس کے ہاں شراب خوری کی بزمیں لگی رہتی تھیں۔ ( بحوالہ تاریخ الخلفاء )
انشاء اللہ یکم محرم الحرام سے اس طرح کی پوسٹ کیا جائے گا تاکہ یزید پلید کی حمایتیوں کا پول کھل کر سب کے سامنے آئے افسو س کے ساتھ بتایا جاتا ہے کہ کچھ حرامی یا حیضی اولاد یزید خبیث کو امیرالمومنین کا درجہ دینےکے لئے بہت کوشش کرر ہے ہیں شوسل میڈیا کے ذریعے نوجوان نسلوں کے ذہن میں یزید پلید کی محبت ڈالی جارہی ہے اسلئے آپ سے بھی عرض ہے کہ اس طرح کی مسییج لوگوں تک پہونچاکر غلامان اہلبیت و جانثاران کربلا ہونے کا ثبوت دیں۔
…
…………………….
یزید پلید کے کفریہ عقائد بیان کرتے ہوئے آئمہ کرام لکھتے ہیں کہ یزید پلید کہا کرتاتھا:
لیت اشیاخی ببدر شھداء
جزع الخزرج من وقع الاسل
ترجمہ: کاش میرے بدروالے وہ برزگ جنہوں نے تیر کھاکر بنی خزرج کی فزع وجزع اور اضطراب کو دیکھا ہے آج موجود ہوتے۔
قد قتلنا القوم من ساداتکم
وعدلنا میل بدر فاعتدل
ترجمہ: اور دیکھتے کہ ہم نے تمہارے سرداروں میں سے بڑے سردار( امام حسین) کو قتل کرکے بدر والی کجی کو سیدھا کردیا۔
فاھلوا واستھلوا فرحا
ثم قالوا یا یزید لا تشل
ترجمہ: اس وقت خوشی کے مارے ضرور بآوازبلند پکار کر کہتے کہ اے یزید تیرے ہاتھ شل نہ ہوں
لست من خندف ان لم انتقم
من بنی احمد ما کان فعل
ترجمہ: میں اولاد خندف سے نہیں ہوں اگر اولاد احمد سے ان کے کئے ہوئے کا بدلہ نہ لوں
تفسیر روح المعانی : علامہ آلوسی جلد 29 ص 72
لعبت بنو ھاشم بالملک فلا
خبر یجاء ولا وحی نزل
ترجمہ: بنی ہاشم نے ملک گیری کےلیے ایک ڈھونک رچایا تھا ورنہ کوئی خبر آسمانی آئی تھی اور نہ کوئی وحی نازل ہوتی تھی۔
تفسیر روح المعانی : علامہ آلوسی جلد 29 ص 72
یہ ہیں یزید پلید کےکفری عقائد و نظریات جو دین اسلام اور اس کے حقائق کا انکار کرنے کے ساتھ اپنے نجس و ناپاک خیال کا اظہار کرتا ہے کہ میں نے بدر والوں کا اولاد رسول ﷺ سے بدلہ لیا ہے۔
علامہ آلوسی اپنا فیصلہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
کہ یہ خبیث یزید تو رسالت مقدسہ نبی ﷺ کا بھی قائل تھا یعنی یہ ہے دین اسلام سے کھلم کھلا خارج ہونا یزید کا اور اس کا یہ قول کہ وہ اللہ تعالی کی طرف اور نہ ہی اس کے دین کی طرف اور نہ ہی اس کی کتاب طرف اور نہ ہی اس کے رسول کی طرف اور نہ ہی اللہ پر اور جو کچھ اس کی طرف سے آیا ہے رجوع نہیں کرے گا۔
(تذکرہ خواص الامہ صفحہ 148 ،صواعق المحرقہ صفحہ 223 ،طبری صفحہ 72)
یزید علانیہ شراب کے دور چلاتا تھا اور عیش وعشرت کرتا تھا جب اس کو روکا جاتا تو کہا کرتا تھاکوئی بات نہیں:
فان حرمت یوما علی دین احمد
فخذ علی دین مسیح بن مریم
ترجمہ: اگر دین احمد میں شراب نوشی حرام ہے تو پھر مسیح بن مریم (علیہ السلام) کے دین پر پی لو۔
ما قال ربک ویل للذی شربوا
بل قال ربک ویل للمصلین
ترجمہ: خدا نے شراب خوروں کے بارے میں ویل اللشاربین نہیں کہا ۔ لہذا نماز گزاروں کے متعلق ویل اللمصلین موجود ہے۔ یعنی ہلاک ہوجائے شرابی نہیں کہا بلکہ ہلاک ہوجائے نمازی کہا ہے۔
(بحوالہ تفسیرمظہری جلد2 صفحہ 912 ، ابن اثیرکامل جلد 2 صفحہ 36)
العیاذ باللہ ۔ خداورسول اور قرآن کا کیسا کھلا تمسخر کیا گیا ہے اور آیات خداوندی کو کس طرح اپنی شراب نوشی بنانے کی کوشش کی ۔
یزید اپنی اولاد کی ماؤں سے بیٹیوں سے اور بہنوں سے نکاح کرتا تھا اور نماز ترک کرتا تھا۔
(بحوالہ تاریخ الخلفاء صفحہ 702)
یزید کی عیش و عشرت اور عادات واطوار کا یہ حال تھا :
وکان یزید صاحب طرب وجوارح وکلاب و قردود نھمودومنا علی اشراب ۔
یزید بڑا عیش و عشرت پسند ، شکاری ، جانوروں ، کتوں، بندروں اور چیتوں کا دلدادہ تھا اور ہروقت اس کے ہاں شراب خوری کی بزمیں لگی رہتی تھیں۔ ( بحوالہ تاریخ الخلفاء )
انشاء اللہ یکم محرم الحرام سے اس طرح کی پوسٹ کیا جائے گا تاکہ یزید پلید کی حمایتیوں کا پول کھل کر سب کے سامنے آئے افسو س کے ساتھ بتایا جاتا ہے کہ کچھ حرامی یا حیضی اولاد یزید خبیث کو امیرالمومنین کا درجہ دینےکے لئے بہت کوشش کرر ہے ہیں شوسل میڈیا کے ذریعے نوجوان نسلوں کے ذہن میں یزید پلید کی محبت ڈالی جارہی ہے اسلئے آپ سے بھی عرض ہے کہ اس طرح کی مسییج لوگوں تک پہونچاکر غلامان اہلبیت و جانثاران کربلا ہونے کا ثبوت دیں۔
…